رذیل کے معنی
رذیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَذِیل }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مستق صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے حمیت","بے حیا","بے شرم","بے غیرت","کم ذات"]
رذل رَذِیل
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : رَذِیلَہ[رَذی + لَہ]
رذیل کے معنی
١ - کمینہ، سفلہ، کم ذات، نیچ، پاجی۔
"غلاموں کی ثقافت، میں اچھے اور برے کی بجائے شریف اور رذیل کا تضاد ابھرتا ہے۔" (١٩٧٥ء، توازن، ٤٥)
٢ - گھٹیا (کام یا بات) برا، پست، نیچ۔
جس کے مسلک میں تشدد ہو دخیل اور چوری جس کا ہو پیشہ رذیل (١٩٥٢ء، دھم پہ (ترجمہ)، ١٠١)
رذیل کے مترادف
حقیر, ذلیل, کمینہ
بدمعاش, پاجی, حقیر, ذلیل, رذالا, سفلہ, شریر, فرومایہ, گھٹیا, نالائق, نیچ, کمینہ
رذیل english meaning
back alleybasecustrelgutter bloodmeanmean fellowscurvyvile person
شاعری
- رذیل چھین رہے ہیں جگہ شریفوں کی
جنازہ اٹھ گیا آفاقی سے شرافت کا - ہے بعد مرگ حال شریف و رذیل ایک
مٹی نے کھا کے سب کو ملایا ہے ذات میں - جس کے مسلک میں تشدد ہو دخیل
اور چوری جس کا ہو پیشہ رذیل
محاورات
- بھوکے شریف سے پیٹ بھرے رذیل سے ڈریئے
- رذیل کی دو نہ اشراف کی سو
- رذیلوں کی دوستی الخ