روحانی کے معنی
روحانی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُو + حا + نی }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |روح| کے ساتھ |انی| بطور لاحقۂ نسبت ملانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٤٢١ء میں بندہ نواب کی "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اللہ والا","پاک صاف","خدا رسیدہ","روح سے نسبت رکھنے والی","روح کے متعلق","غیر جسمانی","غیر فانی","فرشتوں یا جنوں کے متعلق","وہ جو روح رکھے"]
روح رُوح رُوحانی
اسم
صفت نسبتی
روحانی کے معنی
"اگرچہ شاہ صاحب کو اپنے جدِ امجد حضرت بابا صاحب کی ظاہری صحبت اور تربیت نصیب نہ ہوئی تاہم روحانی نسبت ان ہی سے ہے۔" (١٩٧٧ء، من کے تار (ترجمہ)، ٢٦)
"دونوں بزرگ صاحبِ اثر و نفود روحانی پیشوا تھے۔" (١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١١٣)
"اس سے مجھے بڑی روحانی خوشی حاصل ہوئی۔"
جستجو تیری میں جیتے جی جو گلیاں چھانیاں عاشقوں کی واں بھٹکتی پھرتی ہیں روحانیاں (١٧٩٢ء، دیوان محب دہلوی، ٣٠٦)
خدا ہے پناہ گاہِ روحانیاں زِشرِ شیاطیِن و اَن یَحضُرُ ون (١٩٦٩ء، فرمود میر مغنی، ١٤٥)
روحانی کے جملے اور مرکبات
روحانی اساس, روحانی اجسام, روحانی بقا, روحانی تربیت, روحانی نجات, روحانی سلطنت, روحانی طب, روحانی مفاسد
روحانی english meaning
spiritual
شاعری
- ضرورت کچھ نہ کچھ دنیا میں ہے عصمت فروشوں کی
یہ روحانی قد مچہ ہے یہ اخلاقی بدر روہے - پھر نغمہ روحانی سن لیں
گلہائے ریاض جناں چن لیں