رومانیت کے معنی
رومانیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُو + ما + نِیَت }
تفصیلات
iانگریزی زبان سے ماخوذ اسم |رومان| کے آخر پر |یت| بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے بنا (اردو کے قاعدے سے) اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٨٥ء میں "اردو ادب کی تحریکیں" میں مستعمل ملتا ہے۔
["Romance "," رُومانِیَت"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
رومانیت کے معنی
"رومانیت کی ابتدا بالعموم ایک ایسے شخص سے منسوب ہوتی ہے جسکی ذہانت کو اس کے عہد نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔" (١٩٨٥ء، اردو ادب کی تحریکیں، ١٠٣)
"وہ (نوبالغ) رومانیت اور جنسی معاملات میں دلچسپی لینے لگتا ہے۔" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ٩٢)