رہگزر کے معنی

رہگزر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رَہ + گُزَر }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |رہ| کے ساتھ گزردن| مصدر سے فعل امر |گزر| بطور لاحقہ فاعلی لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٧ء میں "تاریخ ہندوستان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["شارعِ عام"]

اسم

اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )

رہگزر کے معنی

١ - راہ گُزَر، راستہ۔

 جانے کسی رہگذر پہ بیٹھا ہوں ہے نہ جانے کہاں مری منزل (١٩٨٣ء، حصارِ انا، ١٦٩)

رہگزر english meaning

Wayfarera leafa musical instrumentmelodyprovisions for journey

شاعری

  • ہوں رہگزر میں تیرے ہر نقشِ پا ہے شاید
    اُڑتی ہے خاک میری باد صبا ہے شاید
  • ہر ایک نقش پہ تھا تیرے نقشِ پا کا گماں
    قدم قدم پہ تری رہگزر سے گزرے ہیں
  • ہزار بار زمانہ اُدھر سے گزرا ہے
    نئی نئی سی ہے کچھ تیری رہگزر پھر بھی
  • یوں جارہا ہوں جیسے نہ آؤں گا پھر کبھی
    مڑ مڑ کے دیکھتی ہے تری رہگزر مجھے
  • بستیوں کو بانٹنے والا جو خط کھینچا گیا
    خط کشیدہ لوگ اس کو رہگزر کہنے لگے
  • جانا پڑا رقیب کے در پہ ہزار بار
    اے کاش جانتا نہ تری رہگزر کو میں
  • جو چاہے سجدہ گزارے‘ جو چاہے ٹھکرادے
    پڑا ہوا میں زمانے کی رہگزر میں ہوں
  • ُچُبھے وہ پاؤں میں کانٹے کہ ہم تڑپ اُٹھے
    بچھا کے پھول تیری رہگزر میں پچھتائے
  • خبر نہیں وہ مرے ہمسفر کہاں پہونچے
    کہ رہگزر تو میرے ساتھ ہی پلٹ آئی
  • سمجھے تھے تجھ سے دُور نکل جائیں گے کہیں
    دیکھا تو ہر مقام تیری رہگزر میں ہے

Related Words of "رہگزر":