ریل[2] کے معنی

ریل[2] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ریل (ی مجہول) }

تفصیلات

iانگریزی زبان سے اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٩٠ء کو "جغرافیۂ طبعی" میں مستعمل ملتا ہے۔

["Rail "," ریل"]

اسم

اسم آلہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : ریلیں[رے + لیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : ریلوں[رے + لوں (و مجہول)]

ریل[2] کے معنی

١ - لوہے کی متوازی پٹڑیاں جن پر ٹرین چلتی ہے۔

"ریل کی وجہ سے جو اندرونِ ملک میں ہزارہا میل کی مسافت میں پھیل گئی ہے ہندوستان اور وسط ایشیا کے لوگوں کو اور بھی ملنے جلنے کا موقع ملا ہے۔" (١٩٣٧ء، خطباتِ عبدالحق، ٩٩)

٢ - ٹرین، ریل گاڑی۔

"ان کا دل اس خیال سے دکھی ہو جاتا ہے کہ . ریل کے ظالم ڈبے نے ان کی کمر دوہری کر دی۔" (١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، ٢٤٥)

ریل[2] کے مترادف

گاڑی

Related Words of "ریل[2]":