زرگری کے معنی
زرگری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زَر + گَری }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |زر| فارسی لاحقۂ فاعلی |گر| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب |زرگری| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سنار کا پیشہ","سُنار کا پیشہ","سُنار کا کام","وہ خود ساختہ زبان جس میں حروف کے درمیان ز ملا کر بولتے ہیں","وہ ساختہ زبان جو چند آدمی آپس م یں مقرر کرلیں","وہ ساختہ زبان جو چند آدمی آپس میں مقرر کرلیں"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
زرگری کے معنی
"صنعت زرگری کے ماہروں نے تعمیر و ترقی کے نغمے سنا کر اس حسن بے مثال اور لازوال کو مٹا ڈالا۔" (١٩٨٤ء، قلمرو، ١٦)
"انہوں نے . موقع دیکھا تو فوراً اس جنگ زرگری میں ایم۔ ابن۔ رائے کے ہم نوا بن گئے۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ٢١٥)
اور ہے زرگری و سیاسی کیوں اسے سر دلبراں کہئے (١٩٨١ء، حرف دل رس، ٥٤)
"ان مخترع زبانوں میں زیادہ تر مفصلۂ ذیل زبانوں کا رواج تھا، مثلاً زرگری۔" (١٩١٥ء، مرقع زبان و بیان دہلی، ٣٩)
زرگری english meaning
business of a goldsmithante (chamber)of armpitside (room)the business of a goldsmith
شاعری
- چاہ کیا بڑی دائی صورت اس کی کیسی ہے
میں نہیں سمجھتی یہ تیری زرگری کمبخت - اس سنارے سیمبر کے کلیونکہ جاؤں ہاٹ میں
زرگری کر کر بچھا رکھے ہیں کانٹے باٹ میں