زنار کے معنی

زنار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ زُن + نار }

تفصیلات

١ - وہ دھاگا یا ڈوری جو ہندی گلے سے بغل کے پیچھے تک ڈالتے ہیں۔, m["دیکھئیے: سُنار","پہنانا پہننا گلے میں ڈالنا کے ساتھ","جنیو (پہنانا پہننا گلے میں ڈالنا کے ساتھ)","سفید لکیر جو اکثر رنگینوں میں قدرتی آڑی بنی ہوئی ہوتی ہے","وہ تاگا جو ہندو لوگ اکثر حمائل دار ڈالے رہتے ہیں","وہ دھاگا جو عیسائی یہودی اور مجوسی کمر میں باندھتے ہیں","وہ دھاگا جو ہندو گلے میں اور بغل کے نیچے پہنتے ہی ں","وہ دھاگا جو ہندو گلے میں اور بغل کے نیچے پہنتے ہیں","یگیہ پویت"]

اسم

اسم نکرہ

زنار کے معنی

١ - وہ دھاگا یا ڈوری جو ہندی گلے سے بغل کے پیچھے تک ڈالتے ہیں۔

زنار کے جملے اور مرکبات

زنار دار, زنار ساغر, زنار سلیمانی, زنار بند, زنار بندی, زنار پوش

شاعری

  • عزت اسلام کی کچھ رکھ لی خدا نے ورنہ
    زلف نے تیری تو زنار بندھایا ہوتا
  • آے ہیں میر کافر ہوکر خدا کے گھر میں!
    پیشانی پہ ہے قشقہ زنار ہے کمر میں
  • مقصود درد دل ہے نہ اسلام ہے نہ کفر
    پھر ہر گلے میں سبحہ و زنار کیوں نہ ہو
  • عاشق جو ہوئے اس پہ ظفر کافر ودیندار
    آپ آپ میں سب سبحہ و زنار گئے ٹوٹ
  • تجھ زلف کے دام کوں زاہد کہیں تسبیح یو
    بہمن کہیں جپنے یہی زنار ہے کفار کا
  • کفر کچھ چاہئے اسلام کی رونق کے لئے
    حسن زنار ہے تسبیح سلیمانی کا
  • باڑھ کے ڈورے کا زنار اب گلے میں چاہیے
    زخم پیشانی جبیں پر اپنے قشقا ہوگیا
  • زنجیر کوئی پہنے ہے زنار کو کوئی
    ہیں تیرے عاشقوں کے بھی بانے عجب عجب
  • اہے کفر و اسلام کر تار کا
    جو چبنے میں تھاگا سو زنار کا
  • نہیں یہ قو الفت ہے کسی طفل برہمن کی
    نشان رشتہ زنار ہے افلاس سے پیدا

Related Words of "زنار":