زور سے کے معنی

زور سے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ زور (و مجہول) + سے }

تفصیلات

١ - پوری طاقت سے، شدت سے۔, m["پُوری طاقت سے","جلد جلد","جلدی جلدی","ذریعہ سے","سختی سے","شِدّت سے","طاقت سے","وسیلہ سے"]

اسم

متعلق فعل

زور سے کے معنی

١ - پوری طاقت سے، شدت سے۔

شاعری

  • کس زور سے فرہاد نے خارا شکنی کی
    ہرچند کہ وہ بیکس و بیتاب و تواں تھا
  • رویا کئے ہیں غم سے ترے ہم تمام شب
    پڑتی رہی ہے زور سے شبنم تمام شب
  • یا سمیع و یا بصیر

    ہجومِ غم سے جس دم آدمی گھبرا سا جاتا ہے
    تو ایسے میں
    اُسے آواز پہ قابو نہیں رہتا
    وہ اِتنے زور سے فریاد کرتا‘ چیختا اور بلبلاتا ہے
    کہ جیسے وہ زمیں پر اور خُدا ہو آسمانوں میں

    مگر ایسا بھی ہوتا ہے
    کہ اُس کی چیخ کی آواز کے رُکنے سے پہلے ہی
    خُدا کچھ اِس قدر نزدیک سے اور اس قدر
    رحمت بھری مسکان سے اس کو تھپکتا اور اس کی بات سُنتا ہے
    کہ فریادی کو اپنی چیخ کی شدّت‘
    صدا کی بے یقینی پر‘ ندامت ہونے لگتی ہے
  • اگر مینھ زور سے برسا تو گل جائیں گی دیواریں
    کہ اینٹیں ساری کچی ہیں بشیر احمد کے بھٹے کی
  • مری خاک تفتہ پہ اے ابر تر
    قسم ہے تجھے ٹک برس زور سے
  • خم ٹھونک بدل تیوری بازو کے نئیں جھاڑ
    اس زور سے نعرہ کیا واں آن کے چنگھاڑ
  • حافظ ہے خدا زور سے تلوار کے چلیے
    اس فوج میں چلیے تو اسے مار کے چلیے
  • ہم انگوٹھی کے زور سے آئے
    واں سے رستم نہ جی بچا لائے
  • جتنی زیادہ راڑ مچاتا
    اتنے ہی زور سے گرتا پانی
  • کس زور سے بہہ رہا ہے نالا
    اونچے ٹیلے کو کاٹ ڈالا

Related Words of "زور سے":