سالی کے معنی
سالی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سا + لی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |سالا| کی تانیث |سالی| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٣٥ء سے "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیوی کی بہن","خواہر زن","خواہر زنہ جیسے سالی آدھی نہالی سلہج پوری جوئے","خواہر نسبتی","زمین جو سال بھر کے لئے کاشت پر لی جائے","سال کے متعلق","سالا کی تانیث","سالے کی بیوی"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : سالا[سا + لا]
- جمع : سالِیاں[سا + لِیاں]
- جمع غیر ندائی : سالِیوں[سا + لِیوں (و مجہول)]
سالی کے معنی
"مرزا غالب کی بیگم اور ان کی سالی کی درخواست کے بارے میں ایک سرکاری دستاویز بھی شائع کی جا رہی ہے۔" (١٩٨٧ء، حیات غالب کا ایک باب تحقیق کی روشنی میں، ٨)
"نئے جوتے کی طرح چرر چرر کرتی ہے سالی۔" (١٩٤٢ء، شکست، ٧٠)
سالی english meaning
wife|s sister (especially younger sister)sister-in-law.goat or sheep slaughterer |A|good-for-nothingmeanmutton vendor
شاعری
- پھر وہی آنسوؤں کی بارش ہے
پھر وہی دل کی خشک سالی ہے! - نظر بھر دیکھتا کوئی تو تم آنکھیں جھپا لیتے
سماں اب یاد ہوگا کب تمھیں وہ خورد سالی کا - غیرت سوں کام فرما‘ تا محرموں سوں مت مل
اے نوجواں نہیں ہے ہنگام خرد سالی - یہ مانا تم كو شكوہ ہی فلك سی خشك سالی كا
ہم اپنی خون سی سینثیں تمہاری كھیتیاں كب تك - کہنہ سالی شراب کی سی ہے
موج چڑھتے شباب کی سی ہے - سجن کی خرد سالی پر خدا ناصر خدا حافظ
رقیباں کی ملامت سوں محمد مصطفا حافظ - وہ فصل ربیعی کے خرمن کے ڈھیر
جنھیں دیکھ کر قحط سالی ہو سیر - فلک ایسی نہ چالیں چل کہ تیری ریش خندی ہو
ہماری نوجوانی ہے تری پیرانہ سالی ہے
محاورات
- جیجا کے مال پر سالی متوالی (سالے متوالے)
- سالی (١) آدھی / آدھیج بنالی اور سلج / سلہج پوری جوئے
- سالی (١) نہالی، چاہے اوڑھی، چاہے بچھالی
- سالی آدھی نہالی اور سلہج پوری جوئے
- سالی نہالی۔ چاہے اوڑھی چاہے بچھالی
- گھر بار بسالینا یا بسانا
- کان پیارے تو بالیاں۔ جورو پیاری تو سالیاں
- کان پیارے تو بالیاں‘ جورو پیاری تو سالیاں