سانچا کے معنی

سانچا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ساں + چا }

تفصیلات

iاصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٧ء کو "ترانہ شوق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بچہ دان","بیضہ دان","دھات کی چنریا کھانڈ وغیرہ کے کھلونے ڈھالنے کا اوزار","راست گو","رحم بچہ دان","زہ دان","س۔ سَنچی","گربھ استھان","وہ چیز جس میں کوئی چیز ڈھال کر بناتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : سانْچے[ساں + چے]
  • جمع : سانْچے[ساں + چے]
  • جمع غیر ندائی : سانْچوں[ساں + چوں (واؤ مجہول)]

سانچا کے معنی

١ - قالب جس میں ڈھال کر کوئی چیز تیار کی جائے۔

"ناسخ نے غزل کا سانچا استعمال کیا ہے۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٤٣)

٢ - رحم، بچہ دانی، کوکھ۔ (فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)

سانچا کے مترادف

خاکہ, قالب

بت, تنبک, خاکہ, راستگو, رِحم, سچا, شکل, صادق, قالب, گنوار, مخروط, ڈھانچ, ڈھانچا, ڈھوڈا, کالبد, کوکھ

سانچا english meaning

A mould; figureformoutline; a conebecause (of)by reason (of)owing (to)

شاعری

  • جس بندے چھوڑی خودی صاحب ایک پچھان
    کہہ نوشہ سن رے جیا سو سانچا مسلماں

محاورات

  • سجن تم جھوٹ مت بولو خدا کو سانچ پیارا ہے۔ کہاوت ہے بڈوں کی یوں کدھی سانچا نہ ہارا ہے
  • من سانچا تو سب سانچا

Related Words of "سانچا":