سر بسر کے معنی
سر بسر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَر + بَسر }
تفصیلات
١ - اس سرے سے اس سرے تک، اول سے آخر تک، بالکل، تمام، پورے طور پر۔, m["اس سرے سے اس سرے تک","اول سے آخر تک"]
اسم
متعلق فعل
سر بسر کے معنی
١ - اس سرے سے اس سرے تک، اول سے آخر تک، بالکل، تمام، پورے طور پر۔
شاعری
- آبرویش جب کرے نین تیرے تر بتر
تب اترے عشق آجگ میں پھرے سر بسر - حق ہے سنا نہیں کبھی اس حسن کا بیاں
گویا کہ یہ خلیق کی ہے سر بسر زیاں - جو رنگ کوے یار ہو فروغ روے یار میں
وہ جلوہ گر ہے سر بسر بسیط روز گار میں - اے دو تن نر اسی توں ہے سر بسر غلیظ
چڑ چڑ کے منج سوں ہر گھڑی باتاں نہ کرنا غلیظ - یعنی اک چھوٹا سا چقہ کھود کر
خاک میں دابا ہے اس کو سر بسر - افشاں جبیں پر سر بسر مہتاب و انجم جلوہ گر
اور گورے ہاتھوں میں حنا نور سحر رنگ شفق - نکہت جو سر بسر تھی رسول کریم کی
بو سونگھتے تھے گیسوئے عنبر شمیم کی - گلے میں ہنسلی پاؤں میں کڑے اور ناک میں لٹکن
رہا ہے سر بسر گہنے میں بھر بچا گلہری کا - نبی مصطفٰے کا جو مولود آیا
جہاں صاف ہو سر بسر جگمگایا - اور ہے لعن ملائک اس اوپر
ہو رہے لعن خلق اس پر سر بسر