سراسر کے معنی
سراسر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَرا + سَر }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اس سرے سے اس سرے تک","سر بسر","محض جیسے سراسر غلط ہے","یک سر","یک قلم","یک لخت"]
اسم
متعلق فعل
سراسر کے معنی
١ - اس سرے سے اس سرے تک، کلیۃً، بالکل، تمام کا تمام۔
"سکول کے بچوں کو صبح سویرے بندے ماترم کا گیت گانے پر مجبور کیا جاتا جو اسلامی طرز فکر کے سراسر منافی تھا۔" (١٩٨٦ء، مسلمانان برصغیر کی جدوجہد آزادی میں مسلم لیگ کا کردار، ٢٣)
سراسر کے مترادف
کل, مطلق, محض, سب
بالکل, پورا, تمام, سارا, سب, سربسر, محض, کُل, یکدم
سراسر english meaning
wholly; entirelycompletelysimple fractionwholly ; entirely ; completely
شاعری
- جو ملبوس سراسر آفتہ تھا
کہتے رہے غلط کہ بافتہ تھا - کھلے بالوں جو دریا میں نہاوے وہ دریکتا
تو ساحل کا سراسر کیوں نہ پھر آغوش کھل جائے - سراسر بھرا مجلس آنند سوں
دیا ملک ہور راج فرزند کوں - سراسر اس تنک تن کوں نجھا کر دیکھتی ہوں تو
یکایک دس کہ منج انکھیاں میں جیوں باریک تار آیا - ولی شعرا میرا سراسر ہے درد
خط و خال کی بات ہے خال خال - قطرہ می( مے) بسکہ حیرت سے نفس پرور ہوا
خط جام می( مے) سراسر رشتہ گوہر ہوا - ولی شعر میرا سراسر ہے درد
خط و خال کی بات ہے خال خال - کیا ترے اسپ پری وش کی کروں میں تعریف
خوب ہے خوب خوش اسلوب سراسر ہمہ تن - اوسے خاک خوں سوں برابر کیا
قباحت توں اوس سوں سراسر کیا - جم اس کے دشمناں کے دلاں کو چباونے
کرناں کوں اپنے سور سراسر سناں کیا
محاورات
- تکلف میں ہے تکلیف سراسر
- کھرے سے کھوٹا ایسے کو سراسر ٹوٹا