سرشار کے معنی

سرشار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَر + شار }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسماء |سر| اور |شار| لگانے سے مرکب |سرشار| بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھرا ہوا","بہت جیسے خندہ سرشار مست سرشار","جھلکتا ہوا (دریا وغیرہ کے لئے)","چھلکتا ہوا","خمار آلودہ","مالا مال (یہ لفظ شابہ معنی ریختن اور سر بمعنی راس یا کنارہ سے مرکب ہے یعنی ازسر ریزندہ)","منہا منہ","کرنا ہونا کے ساتھ","کناروں تک بھرا ہوا"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

سرشار کے معنی

١ - کناروں سے چھلکتا ہوا، لبریز، لبالب، بھرا ہوا۔

 ساقی نے جو یوں ساغر سرشار دیا دل میں نے ہجوم شوق سے وار دیا (١٩٤٧ء، لالہ و گل، ٩١)

٢ - نشے میں چور، مست، بے خود۔

 کوئی بھرپور جوانی کے نشے میں سرشار رخ ایام کو آئینہ دکھاتی آئی١٩٨٥ء، خواب در خواب، ١٤٢

سرشار کے مترادف

لبالب

بُلبّب, بھرپور, بیخود, چھلکتا, سرخوش, لبالب, لبریز, متوالا, مخمور, مدماتا, مست

سرشار english meaning

overflowingbrimfulfullhigh (as a river)

شاعری

  • سرشار عمل ہے نہ سر تیغ زنی ہے
    واعظ کی نہ کچھ پوچھ یہ باتوں کا دھنی ہے
  • چشم بدمست کو گردش میں جو لاوے ساقی
    ابھی دو جام میں سرشار ہو چل جاؤں گا
  • مست سے دل کوں ہے حذر لازم
    نین تیرے بہت ہوے سرشار
  • چشم میگوں کا ترے والہ و سرشار رہا
    سحر میں نرگس جادو کے گرفتار رہا
  • اُس نرگس مستانہ کو کر یاد کڑھوں ہوں
    کیا گریہ سرشار مجھے بے سبب آیا
  • بے منت شراب ہوں سرشار انبساط
    تجھ نین کا خیال مجھے جام جم ہوا

محاورات

  • بادۂ خود سری سے سرشار ہونا
  • بادۂ محبت سے سرشار ہونا
  • شراب وصل سے سرشار ہونا
  • مے وصل سے سرشار ہونا

Related Words of "سرشار":