سلیقہ کے معنی
سلیقہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَلی + قَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوانِ قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اختیار کرنا","سگھڑ پن","سکھڑا پا","علم مجلس"]
سلی سَلِیقَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : سَلِیقے[سَلی + قے]
- جمع : سَلِیقے[سَلی + قے]
- جمع غیر ندائی : سَلِیقوں[سَلی + قوں (و مجہول)]
سلیقہ کے معنی
سجا سجایا یہ گھر سلیقے کی ماری چیزیں تمام گھروں میں کس قرینے سے سج رہی ہیں (١٦٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ٤٢)
"سودا اس بگڑتے ہوئے ماحول میں بھی خوش اسلوبی سے زندگی بسر کرنے کا پورا سلیقہ رکھتے تھے۔" (١٩٧٥ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ٦٥٨:٢)
سلیقہ کے مترادف
اسلوب, شعور
اسلوب, تمیز, تہذیب, جوہر, دستکاری, سرشت, سگھڑائی, سگھڑاپا, سگھڑپن, سَلَقَ, سنجیدگی, شعور, طبیعت, طریقہ, قابلیت, قرینہ, لیاقت, وضع, وقوف, ہنر
سلیقہ کے جملے اور مرکبات
سلیقہ مند, سلیقہ شعار, سلیقہ دار
سلیقہ english meaning
methodknackway; knowledgeskilldexterity; genius; tastestrewn with flowerswith a prolific growth of flowers
شاعری
- عمر بھر رونے سے‘ رونے کا سلیقہ کھودیا
ہر نفس کے ساتھ یہ دریا دلی اچھی نہیں - بد سلیقہ سہی میں حضرت ناصح تم کون
نہ سہی مجھکو محبت کا شعور آپ کو کیا - مار رکھنا ہے ہمیں تو چاہ کر ہم سے ملو
ہے سلیقہ شرط رسم کینہ و بیداد کو - ہے نظم کا سلیقہ ہر چند سب کو لیکن
جب جانیں کوئی لاوے یوں موتی سے پروکر - فی الجملہ ہم سلیقہ سے جڑ جائیں یک دگر
تو پست مبتدیٰ کی بھی نکلے خبر بلند - وہ کرے عشق سلیقہ جو بشر رکھتا ہو
دے دل اپنا وہ کسی کو جو جگر رکھتا ہو
محاورات
- آبدست کا بھی سلیقہ نہ ہونا
- بات کرنے کا سلیقہ نہ ہونا