سینا[1] کے معنی

سینا[1] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سی + نا }

تفصیلات

iسنسکرت الاصل لفظ |سِو| سے ماخوذ اسم |سی| کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامت مصدر |نا| بڑھانے سے |سینا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر نیز گا ہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["سِو "," سِینا"]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), فعل متعدی

اقسام اسم

  • ["واحد غیر ندائی : سِینے[سی + نے]"]

سینا[1] کے معنی

["١ - سینے کا کام، سلائی، سیون، سینا سلانا، سلائی کا کام۔"]

["\"سپاہیوں کی عورتیں بڑی کارگزار ہوتی تھیں، کاتنا، سینا، پرونا اور ہر قسم کی دستکاریاں جانتی تھیں۔\" (١٨٨٧ء، سخندانِ فارسی، ١٢٦:٢)"]

["١ - سوئی دھاگے وغیرہ کے ذریعے کپڑے وغیرہ کے ٹکڑوں کو جوڑنا، سلائی کرنا، ٹانکنا۔"]

[" ایک تن پہ ہو ریشمی پوشاک ایک سیتا ہو اپنے جیب کے چاک (١٩٥٧ء، نبضِ دوراں، ٢٥١)"]