شرارتی کے معنی

شرارتی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَرا + رَتی }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |شرارت| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے |شرارتی| بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٥ء کو "بھگت مال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["ایذا رساں","شر انگیز","فتنہ انگیز","فتنہ پرداز","فتنہ پرور","مضرت رساں","مفسدہ پرداز","نقصان رساں"]

اسم

صفت نسبتی

شرارتی کے معنی

١ - شرارت سے منسوب، شریر۔

"ان کا دھیان رکھنا یہ ذرا شرارتی ہے۔" (١٩٧٩ء، کھوئے ہوؤوں کی جستجو، ٣٨)

شرارتی کے مترادف

شریر, شوخ, فسادی, شر انگیز

بد, بدذات, بدزبان, بدلگام, بدکلام, بُرا, بیباک, شریر, شوخ, شیطان, طرار, فسادی, متفنّی, مفسد, ناخوب

شاعری

  • تیرے سمند ناز کی بیجا شرارتی
    کرتی ہیں آگ نالہ اندیشہ گام کو

Related Words of "شرارتی":