شمیم کے معنی
شمیم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
خوشبو، مہک
تفصیلات
m["بودینا","بادِ معطّر","خوشبو دار ہوا","لپ ہوائے معطّر","لپٹ ہوائے معطّر","مہکیلی ہوا"], ,
اسم
اسم
اقسام اسم
- لڑکی
- لڑکا
شمیم کے معنی
شمیم اختر
شمیم الدین، شمیم احسن، شمیم احمد، شمیم حسن، شمیم الظفر
شمیم english meaning
(Plural) Habitsfragrancefragrant breeze |A|mannersOdourShameem
شاعری
- شمیم گل نے جس کی ابتدا کی تھی گلستاں میں
وہی زنداں میں زنجیرِ گراں تک بات جاپہنچی - شمیم روز گناہوں میں ہم ہیں آلودہ
مگر کریم ہے پھر مہرباں پدر کی طرح - ابلی ہوئی آنکھوں پہ رکھا دست مطہر
آشوب اڑا مثل شمیم گل احمر - اب ہند سے شمیم مدینے میں جائیے
آنکھوں میں کاک روضہ سرور لگائیے - پرے یہاں سے رکھ اپنی شمیم تو شبنم
نہیں حریف اس آسیب کا دماغ مرا - نیرنگ جلوہ بارتہ ہوش سوزہے
کیا امتیاز رنگ سے کیجے شمیم کا - یاد آئی بوے پیرہن یار باغ میں
پہروں ہی بد دماغ رہے ہم شمیم سے - دو پیلتن پرے سے بڑھے جھوم کر بہم
بد کار و بد نہاد و بد اطوار و بد شمیم - نہیں کوئی سامنے تو کیا ہے جہاں ترا صید ہو چکا ہے
کہ دام گستر وہ جا بجا ہے شمیم گیسوئے عنبریں کا - دامن بسا رہی ہے اپنا نسیم تجھ سے
ہے موج موج اس کی عنبر شمیم تجھ سے