شور کے معنی

شور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شور (و مجہول) }

تفصیلات

iفارسی مصدر |شوریدن| سے فعل امر |شور| اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا بطور اسم اور صفت مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک جنگلی قوم جو پہاڑوں میں رہتی ہے اور مور کے پر بدن پر ساتی ہے","جنگجو آدمی","جنگلی سور","زبردست آدمی","سفید چاول","شوجی کا نام","شوریدن سے امر رکھنے والا","غل غپاڑہ","مادو کا نام جو کرشن جی کا دادا تھا","ملا ہوا جیسے سلحشور"]

شوریدن شور

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی

شور کے معنی

["١ - زور کی آواز، غل، غوغا، چیخ و پکار، واویلا، فتنہ، آشوب، ہنگامہ۔","٢ - [ عورات ] ڈانٹ پھٹکار، غصہ، خفگی سے چلانا۔ (ماخوذ: نوراللغات؛ جامع اللغات)","٣ - شہرت، دھوم، تذکرہ۔","٤ - جنون، عشق۔","٥ - زور، تلاطم، ولولہ، جوش۔","٦ - نمک، کھاری نمک۔","٧ - [ مجازا ] نالہ، آہ و فغاں، فریاد۔","٨ - [ کنایۃ ] زیادتی، بہتات، فراوانی۔","٩ - بدقسمتی، بدنصیبی؛ مصیبت۔ (جامع اللغات)"]

[" شورِ جلوت، سکوت خلوت سے جنبشِ صنو، جمود ظلمت سے (١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٢٠٩)"," عجب مقام ہے دشتِ خیال بھی عاصم جو گھر بنا نہیں اس گھر کا شور سنتا ہوں (١٩٨٨ء، آنگن میں سمندر، ٣٨)"," شورتیرا سبھی کے در سر ہے ذکر تیرا یہ شہر گھر گھر ہے (١٧١٣ء، دیوانِ فائز، ١٨١)","\"سمندروں اور دریاؤں میں شور و روانی ہے۔\" (١٩١٤ء، سی پارۂ دل، ٣٢:١)","\"چھوٹے تنے کے پودے، مثلاً ارتمزیا اور وہ پودے جنہیں شور موافق ہے۔\" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارفِ اسلامیہ ٨٣:٣)"," نے فلک پر راہ مجھ کو نے زمین پر رو مجھے ایسے کس محروم کا میں شورِ بے تاثیر ہوں (١٨١٠ء، میر، کلیات، ٢٣٨)"," عرب کے ملک میں نئیں شور ایسا ہمارے ملک میں ہے شور جیسا (١٨٣٠ء، نورنامہ، سورتی، ٣٧)"]

["١ - کھاری، نمکین۔","٢ - [ کنایۃ ] بنجر، اجاڑ۔","٣ - [ مجازا ] متلاطم، موّاج، ولولاانگیز، پرجوش۔","٤ - (ذہنی طور پر) پریشان، پاگل، جنونی۔ (پلیٹس؛ جامع اللغات)"]

["\"شیریں و شور سب مل کر ایک ہو جائیں۔\" (١٩١١ء، تفسیر القرآن الحیکم، احمد رضا خاں بریلوی، ٩٣٩)","\"عرب کا ملک ایسی وسعت کے باوجود زیادہ تر بے آباد، خشک، شور اور ریگستان ہے۔\" (١٩١٥ء، ارض القرآن، ٨٥:١)"," ایسے شور دریا میں آکر بہا خبر کچھ نہ پایا کہاں وہ رہا (١٧٥٢ء، قصد کام روپ و کلا کام، ٥٤)"]

شور کے مترادف

صوت, پکار, کڑک, کلر, دھوم, نالہ, نعرہ, رولا, فغاں, واویلا

بہادر, پاگل, پانی, پریشان, پہلوان, جنگلی, جنونی, حیران, سپاہی, سور, سورج, شجاع, شیر, غل, مرغ, نمکیں, وحشی, کتا, کڑوا, کھاری

شور کے جملے اور مرکبات

شوروغل, شورانگیز, شورزدہ, شور زار, شور زمین, شور سازی, شور سامانی, شور شار, شور شر, شور پسندی, شور کنندہ, شورو شغب, شورو شین, شورو غوغا, شور و فساد, شور مزگی, شور نفس, شور نفسی, شور نمک, شور خروش, شور شرابی, شور پشتی, شور چشم, شور چشمی, شور پکار, شور حشر, شور خوردہ, شور آلود, شور آور, شور بخت, شور بختی, شور بکور, شور پشت, شور اختر, شور افزا, شور افزائی, شور افگن, شور انگریزی, شور انگیز, شور زدہ, شور قیامت, شور و شر, شور و غوغا

شور english meaning

Disturbed (in mind); saltbrackishagitationclamourcryevilfameillnoiseoutcryrenownsalinitysoil salinitytumultuproar

شاعری

  • ہنگامہ گرم کن جو دلِ ناصبور‘ تھا
    پیدا ہر ایک نامے سے شور نشور تھا
  • جانے کا نہیں شور سخن کا مرے ہرگز
    تا حشر جہاں میں مرا دیوان رہے گا
  • جس سر کو غرور آج ہے یاں تاج وری کا
    کل اُس پہ یہیں شور ہے پھر نوحہ گری کا
  • قافلے میں صُبح کے اِک شور ہے
    یعنی غافِل ہم چلے سوتا ہے کیا
  • اے شور قیامت اب وعدہ سے قیامت ہے
    خوابیدہ مرے خوں کو ظالم نہ جگانا تھا
  • ہائے جوانی کیا کیا کہیئے شور سروں میں رکھتے تھے
    اب کیا ہے وہ عہد گیا وہ موسم وہ ہنگام گیا
  • جو اس شور سے میر روتا رہے گا!
    تو ہمسایہ کاہے کو سوتا رہے گا!
  • بہت ہمسائے اس گلشن کے زنجیری رہا ہوں میں
    کبھو تم نے بھی میرا شور نالوں کا سُنا ہوگا
  • اگرچہ گوشہ گزیں ہوں میں شاعروں میں میر
    پہ میرے شور نے روئے زمین تمام لیا
  • یہ میر ستم کشتہ کسو وقت جواں تھا
    انداز سخن کا سبب شور و فغاں تھا

محاورات

  • باہم ‌مشورہ ‌ہونا
  • باہم مشورہ کرنا
  • بوٹی نہیں تو شوربہ ہی سہی
  • بہت شور سننا
  • پرمیشور کی دیا سے
  • تلی بوٹی نپا شوربا
  • جو ایشور کرپا کرے تو کھڑے ہلاویں کان اڑہڑ کے کھیت میں
  • جھوٹے گھر کو گھر کہیں اور سانچے گھر کو گور۔ ہم چلیں گھر اپنے اور لوگ مچاویں شور
  • حبس دوام بعبور دریائے شور
  • حبس دوام بہ عبور دریائے شور

Related Words of "شور":