شوم کے معنی

شوم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شُوم }

تفصیلات

iفارسی میں اسم صفت ہے۔ فارسی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء، کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیچھے رکھنا","بد بخت","نقیض یمن بد فالی مگر فارسی والے منحوس"]

اسم

صفت ذاتی

شوم کے معنی

١ - بد، منحوس، بدبخت، بد فال، ممسک۔

"سوم اردو کا عام لفظ ہے عربی لفظ شوم کا مخرب ہے، شوم بھی مستعمل ہے مفرد بھی اور مرکب بھی۔" (١٩٨٩ء، جنگ، کراچی، ١٩، جولائی، ١٠)

٢ - کنجوس، بخیل۔

"نان شبینہ کا فقیر سخی و شوم میں امتیاز کرنا جانتا ہے۔" (١٩٨٤ء، قلمرو، ١٤٤)

شوم کے مترادف

آملہ, بخیل, کنجوس

بخیل, جزرس, خسیس, شَوَمَ, لیئم, ممسک, منحوس, نامبارک, نامسعود, نحس, کنجوس

شوم کے جملے اور مرکبات

شوم بخت, شوم تن, شوم دست, شوم دستی, شوم طالع, شوم طبع, شوم قدم, شوم مزاج

شوم english meaning

Unlucky; disgracefulvile; niggard; blackblackmiserunfortunateunlucky

شاعری

  • بولے بول اس شوم بیداد کون
    جو ویرانہ پکڑیا چھوڑ آباد کوں
  • مار کر بچے کو پیاسا نہر پر
    آبرو کو شوم پانی کرگئے
  • ازرق کے قلب پر گم فرقت کا نھا ہجوم
    بیٹےجو چار مرگئے آدھا ہوا تھا شوم
  • گر سگ گرسنہ لے شوم کے مطبخ کی باس
    توبھلا ہڈی کی جا کیا وہ بھنبھوڑے پتھر
  • جری کی آنکھ سے چنگاریاں جو اڑتی تھیں
    نگاہیں شوم کی گوشوں کی سمت مڑتی تھیں
  • جنگاہ میں گرحے سپہ شوم کے باجے
    بجنے لگے ترک و عرب وروم کے باجے
  • آوے جو شوم بھڑوا کاڑھ اس کو دے کے دھکے
    تو شوق سے اڑا لے عیش و مزے جھمکے
  • جیتے بھار منتر کیے ہوم سب
    دیوالی و دسرا کیے شوم سب
  • نام پھر حاتم کا جاگا شوم خلقت ہوگئی
    اُڑ گیا دُنیا سے پیسا گُم سخاوت ہوگئی
  • جیتے بھا منتر کئے ہوم سب
    دیوالی و دَسرا کئیے شوم سب

محاورات

  • خبر بد بہ بوم (شوم) وزاغ سیار
  • سال (١) بھر میں سخی شوم برابر ہوتے / ہو جاتے ہیں
  • سال اول جلہ بودم سال دیگر میرزا۔ غلہ گر ‌ارزاں شود امسال سید میشوم
  • سال بھر میں سخی شوم برابر ہوجاتے ہیں
  • سخی سے شوم بھلا جو ترت دے جواب
  • سخی شوم سال بھر میں برابر ہوجاتے ہیں
  • سخی کے مال پر پڑے‘ شوم کی جان پر
  • شوم کے گھر میں کتا پڑا جائے نہ جانے دے
  • غلہ چوں ارزاں شود امسال سیدمی شوم

Related Words of "شوم":