شہاب ثاقب کے معنی

شہاب ثاقب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَہا + بے + ثا + قِب }

تفصیلات

iعربی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ عربی سے اسم مشتق |شہاب| کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی سے اسم فاعل |ثاقب| ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٩٤ء کو "علم ہیئت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["وہ چمکتا ہوا ستارہ جو آسمان سے گرتا ہے اور عموماً شرق سے غرب کو جاتا ہوا دکھائی دیتا ہے یہ مادے کے ٹکڑے ہوتے ہیں جو خلا میں اُڑتے پھرتے ہیں جب زمین کے قریب آتے ہیں تو کشش زمین کی وجہ سے زمین پر گرتے ہیں مگر ہوا سے گزرتے ہوئے ہوا کی رگڑ سے اُنہیں آگ لگ جاتی ہے اور کئی تو ہوا میں جل کر رہ جاتے ہیں اور کئی زمین پر آگرتے ہیں","وہ چمکتا ہوا ستارہ جو رات کو ٹوٹتا ہے"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

شہاب ثاقب کے معنی

١ - [ ہیئت ] وہ چھوٹے چھوٹے اجرام یا شہاب جن کی رفتار بہت تیز ہوتی ہے زمین کی حرکت سے مخالف سمت میں حرکت کرتے ہوئے زمین کے کرہ ہوائی سے متصادم ہوتے ہیں تو ان کی رفتار اتنی تیز ہو جاتی ہے کہ ہوا کی مزاحمت سے جو حرارت پیدا ہوتی ہے وہ ان کو جلا کر خاک کر دیتی ہے۔

"کرۂ ارض کے حجم میں شہابِ ثاقب سے چھوٹ رہے تھے۔" (١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ٢٤)

شاعری

  • رجم کرتا ہے شہاب ثاقب اس انداز سے
    ہے طلسم قہر میں مسدود شیطان لعیں