شہادت کے معنی
شہادت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شَہا + دَت }حق کی خاطر
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["امر حق پر مارا جانا","بے قصور و بے خطا مارا جانا","پانا ہونا کے ساتھ","جہاد میں لڑتے ہوئے مارا جانا","خدائے تعالی کی وحدانیت اور پیغمبر صلى الله عليه وسلم کی رسالت کا اقرار","دینا لینا ہونا کے ساتھ","راہِ حق میں مارا جانا","راہ خدا میں شہید ہونا","شہید ہونا","صحیح خبر"],
شہد شَہادَت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع : شَہادَتیں[شَہا + دَتیں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : شَہادات[شَہا + دات]
- جمع غیر ندائی : شَہادَتوں[شَہا + دَتوں (و مجہول)]
- لڑکا
شہادت کے معنی
"اسی وجہ سے ان کی شہادت خصوصاً ناقابلِ اعتماد ہوتی ہے۔" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ٦٣)
"اس بات کا التزام کیا گیا کہ جو شخص کوئی آیت پیش کرتا تھا اس پر اوروں کی شہادت لی جاتی۔" (١٩٠٤ء، مقالاتِ شبلی، ١٨:١)
"میں بغیر ثبوت کے اس کی بات نہ مانتا اور شاید یہ شہادت اسے دستیاب نہ ہوئی ہوتی تو وہ میری معلومات میں اضافہ نہ کر سکتا۔" (١٩٨٧ء، حصار، ١٥٥)
"ہمیں اس مقام پر لے گیا جہاں عزیز بھٹی کی شہادت ہوئی تھی۔" (١٩٨٧ء، آخری آدمی، ١٢٨)
"مرثیے کو آٹھ حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ (١) چہرہ، شہادت، بین۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٧١)
"اللہ وہ ہے کہ کوئی اِلٰہ نہیں اس کے سوا غیب و شہادت کو جاننے والا، رحمٰن اور رحیم۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارفِ اسلامیہ، ١٥٧:٣)
"آپ نے مختصر سی حمد اور کلمۂ شہادت پڑھا۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٤٧٢:٣)
"بحالت تکوین تصورات کی شہادت اس چیز میں بھی ملتی ہے جسے ہم جی، ایچ لوئس کی زبان میں "ماقبلی ادراک" کہ سکتے ہیں۔" (١٩٣١ء، نفسیاتی اصول، ٢٥٩)
شہادت کے مترادف
ظاہر, گواہی
آشکارا, اظہار, بیان, ذبح, ساکشی, شاکشی, شاہدی, شَہَدَ, ظاہر, عیاں, قتل, گواہی, ہویدا
شہادت کے جملے اور مرکبات
شہادت اصلی, شہادت اعضا, شہادت تائیدی, شہادت تحریری, شہادت تردیدی, شہادت حضوری, شہادت رویت, شہادت زبانی, شہادت سماعی, شہادت سمعی, شہادت شرعی, شہادت صفائی, شہادت ظنی, شہادت عظمی, شہادت علمیہ, شہادت قرینہ, شہادت کی رات, شہادت گاہ, شہادت مبدا, شہادت مستور, شہادت معہودہ, شہادت منقول, شہادت نامہ
شہادت english meaning
Evidencetestimonywitness; martyrdomevidence testimonyShahadat
شاعری
- دیکھئے کس کو شہادت سے سرافراز کریں
راگ تو سب کو ہے اُس شوخ کی تلوار کے ساتھ - نہ تھی امید دریائے شہادت پیر نکلیں گے
خدا کو آبرو رکھنی تھی بیڑا پار ہونا تھا - سرنہ سرکاؤں تہ خنمر شہادت گاہ میں
آبرورکھنا الہی !واسطے شبیر کے - آبرو ریزی جو غیروں کی ہوئی وقت گریز
آبپاشی ہوگئی میری شہادت گاہ میں - ہاے سورج کو گہن لگ گیا آندھی آئی
اٹھو سجاد کہ بابا نے شہادت پائی - نقد سودے کے بڑھا مال شہادت کا مول
جنس و سوداے شہادت کا نہ بازار گھٹا - حقدار نہ تھا نقد شہادت کا کوئی غیر
ایسا نہو اس میں بھی گلا میرا کٹا ہو - پٹ پڑی قاتل سفاک کی تلوار تو کیا
خود رکھوں شوق شہادت میں گلا دھار کے رخ - ہیں مرے قتل کے بعد اہل شہادت مایوس
ہاتھ قاتل کے تھکے کس نہیں تلواروں میں - ہوں وہ ناکام شہادت کہ نہیں چلتی ہے
میرے حلقوم پہ اوس ترک پسر سے تلوار
محاورات
- ادائے شہادت کرنا
- شہادت (کا مرتبہ) پانا
- شہادت دینا