شیر خوار کے معنی

شیر خوار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شِیر + خار (واؤ معدولہ) }

تفصیلات

iفارسی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ فارسی میں اسم |شیر| کے ساتھ فارسی مصدر |خوردن| سے فعل امر |خوار| بطور لاحقۂ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٩٨ء کو "یوسف زلیخا (قلمی نسخہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m[]

اسم

صفت نسبتی

شیر خوار کے معنی

١ - دودھ پینے والا، دودھ پیتا بچہ۔

"حضرت حسینؓ کا شیر خوار بچہ بھی ایک تیر سے شہید ہوا۔" (١٩٨٤ء، اسلامی انسائیکلو پیڈیا، ١٢٧٥)

شاعری

  • کُرتا جو شیر خوار کا دیکھا لہو میں تر
    اک آہ بھر کے رہ گئے سلطان بحر وبر
  • رونا تھا جس حسین کا خالق کو ناگوار
    ہاتھوں پر اُس کے نحر ہوا طفل شیر خوار

Related Words of "شیر خوار":