صخرہ کے معنی

صخرہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صَخ + رَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم نیز گا ہے بطور اسم خاص استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٨ء کو "کلیاتِ انشاء" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["صخر "," صَخْرَہ"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم معرفہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["واحد غیر ندائی : صَخْرے[صَخ + رے]","جمع : صَخْرے[صَخ رے]","جمع غیر ندائی : صَخْروں[صَخ + روں (و مجہول)]"]

صخرہ کے معنی

["١ - سخت پتھر، چٹان۔"]

[" نرم جیسے کہ سیپ کا موتی سخت جیسے کہ صخرۂ صّما (١٩٦٥ء، کفِ دریا، ١٥)"]

["١ - بیت و المقدس کا وہ بڑا پتھر جو مدور دیوار پر اس طرح رکھا ہوا ہے کہ چھت بن گیا ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم شبِ معراج اسی مقام سے آسمانوں پر تشریف لے گئے تھے۔","٢ - ایک نہایت بدصورت جن کا نام جو حضرت سلیمان کی انگوٹھی چرا کر لے گیا تھا۔"]

["\"صخرہ کے حُجرے میں داخل ہو کر دروازہ بند کر لیتے اور مجاہدہ کیا کرتے۔\" (١٩٠١ء، الغزالی، ٢٥)","\"بھیلوں کی صورتوں کی نسبت کیا کہا جائے ہر ایک صخرہ جنی سے کچھ سوا نظر آتا تھا۔\" (١٩٣٧ء، واقعاتِ اظفری، ٦٦)"]