طائر قدس کے معنی
طائر قدس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طا + اِرے + قُدْس }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |طائر| کے بعد کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم صفت |قدس| لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٢ء کو "سیرۃ النبیۖ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["پاک جہان کا پرندہ","جبرئیل علیہ السلام"]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
طائر قدس کے معنی
١ - [ مجازا ] فرشتہ، مراد؛ حضرت جبریل علیہ السلام۔
"جب یہ آشیانہ مل جاتا تھا، تو اس کے سامنے یہ طائر قدس اپنے پر ڈال دیتا تھا۔" (١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٣٧٥:٤)