طرف دار کے معنی
طرف دار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طَرْف + دار }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |طرف| کے ساتھ فارسی مصدر |داشتن| سے فعل امر |دار| لگانے سے مرکب |طرف دار| بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
طرف دار کے معنی
["١ - پاسداری کرنے والا، حمایتی، جانب دار۔"]
["\"میں اپنے ضمیر کی پوری سچائی کے ساتھ . ادیب کا طرفدار رہوں گا۔\" (١٩٨٦ء، آنکھ اور چراغ، ٢٤٢)"]
["١ - صوبے کا نگراں، حاکم، صوبہ دار یا چیف کمشنر، بادشاہ ایک خطہ اور ملک کا، مالک و حاکم۔"]
["\"شاہ نے اس کو صوبے تلنگانہ کا طرفدار بنایا۔\" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٦٧٤:٤)"]