طول و عرض کے معنی
طول و عرض کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طُو + لو (و مجہول) + عَرْض }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |طول| کے ساتھ |و| بطور حرف عطف لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم |عرض| لگانے سے مرکب |طول و عرض| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٢٠ء کو "دیوان زادہ قاسم" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
طول و عرض کے معنی
١ - لمبائی چوڑائی، (مجازاً) رقبہ، جسامت، جگہ۔
"مجھے بھی ایک تنگ سی کوٹھری میں بند رکھا گیا، جس کا طول و عرض مشکل سے آٹھ فٹ اور چھ فٹ تھا۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ١٥٢)