عافیت کے معنی
عافیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عا + فِیَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["خیر کا مرادف"]
عفا عافِیَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
عافیت کے معنی
"ملک کی عافیت اور سالمیت حقیقی خطرے سے دوچار ہے۔" (١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ١١٧)
میں چپ رہا کہ اسی میں تھی عافیت جاں کی کوئی تو میری طرح تھا جو دار پر بھی گیا (١٩٧٨٧، جاناں جاناں، ١٦١)
عافیت کے مترادف
تحفظ, عافیت, کرم, بچاؤ, جھکاؤ
آرام, آسائش, آسودگی, اطمینان, امن, بچاؤ, تحفظ, تندرستی, حفاظت, خیریت, راحت, سلامتی, سکون, صحت, صیانت, عَفَوَ, نیکی
عافیت کے جملے اور مرکبات
عافیت سوزی, عافیت کوشی
عافیت english meaning
Healthsoundness; safety; well-beingwelfare; successprosperityrich personwealthy client
شاعری
- ہے تیرے گِرد میری دعاؤں کا دائرہ
میں تیری عافیت کی مبارک لکیر ہوں - بلا کا لشکر کر اے دل کہ اب معلوم ہوتی ہے
حیقت عافیت کی اس گلی کے رہنے والوں سے - بد خصلتی کے گل میں نہیں یوے عافیت
گر عافیت کے ملک کی خواہش ہے سلطنت - اللہ کیا سرور ہو انشا سے بزم میں
اک بار یاد پوچھے اگر خیر و عافیت - بیٹھ کنج عافیت میں چھوڑ خویش و غیر کو
دل کو لاتی ہے پریشانی جہاں کی چق و بق
محاورات
- عافیت تنگ ہونا
- قدر عافیت معلوم ہوگی
- قدر عافیت کسے داند کہ بمصیبتے گرفتار آید
- قدر و عافیت کھلنا یا معلوم ہونا