عذر خواہی کے معنی
عذر خواہی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عُذْر + خا (و معدولہ) + ہی }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |عذر| کے ساتھ فارسی مصدر |خواستن| سے صیغہ امر |خواہ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے |خواہی| لگنے سے مرکب |عذر خواہی| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جنازہ کے ساتھ نہ جاسکنے کا عذر","عذر کرنا","ماتم پرسی","معذرت خواہی","معذرت طلبی","معذرت کرنا","کسی امر کا عذر بیان کرنا"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
عذر خواہی کے معنی
١ - معذرت چاہنا، معافی طلب کرنا نیز توبہ۔
"شرفِ باریابی حاصل ہونے پر دیر میں آنے کی شکایت فرمائی میں نے عذر خواہی کی۔" (١٩٣٦ء، ریاض، نثر ریاض خیر آبادی، ٤٧)
٢ - پرسا، تعزیت، ہمدردی، غم خواری۔
دل کی الجھن سے پریشان تھا حرِ با توقیر عذر خواہی کی نہ بن پڑتی تھی کوئی تدبیر (١٩٣٣ء، عروج، عروج سخن، ٣١)
عذر خواہی english meaning
Apologyimpossible
شاعری
- لطف کیا آزردہ ہوکر آپ سے ملنے کے بیچ
ٹک تری جانب سے جب تک عذر خواہی بھی نہ ہو - بحر عصیاں سے لنگھایا سب گنہگاروں کو یار
عذر خواہی میں تری آنکھوں سے جوئیں بہہ چلیں