عشقیہ کے معنی

عشقیہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ عِش + قِیَہ }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |عشق| کے ساتھ |یہ| بطور لاحقہ نسبت لگانے سے |عشقیہ| بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٦٣ء کو "انشائے بہار بیخراں" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["عشق اور معاملاتِ عشق سے تعلق رکھنے والا"]

عشق عِشْق عِشْقِیَہ

اسم

صفت نسبتی ( واحد )

عشقیہ کے معنی

١ - عشق اور معاملاتِ عشق سے تعلق رکھنے والا، عاشقانہ۔

"آنے والے شعر پر گہرے اثرات کے باوجود اس عشقیہ رنگ کی کوئی پیروی نہ کرسکا۔" (١٩٨٠ء، محمد تقی میر، ٣٥)

عشقیہ کے جملے اور مرکبات

عشقیہ شاعر

شاعری

  • عشقیہ کہے شعر ویا مدح و مناقب
    عالم کا پنواڑا کہے شاعر نہیں ہے بھاٹ

Related Words of "عشقیہ":