علم الیقین کے معنی

علم الیقین کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ عِل + مُل (ا غیر ملفوظ) + یَقِین }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |علم| کے بعد |ال| بطور حرف تخصیص کے ساتھ عربی ہی سے اسم |یقین| لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٨٢ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["وہ یقین جو انسان کو کسی امر کی کیفیت اور ماہیت جاننے کی وجہ سے ہو جسے کہ آگ جلادے گی","کسی بات یا کسی چیز کا اس کی کفیت اور ماہیت کے ساتھ بن دیکھے کمال یقین سے جاننا","کسی بات یا کسی چیز کا اس کی کفیت اور ماہیت کے ساتھ بن دیکھے کمال یقین سے جاننا"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

علم الیقین کے معنی

١ - کسی امر یا کسی شے کا اس کی کیفیت اور ماہیت کے ساتھ دیکھے بغیر یقین سے جاننا، یقین کی تین قسموں میں سے پہلی قسم (دوسری دو قسمیں عین الیقین اور حق الیقین ہیں)۔

"سلیم کا معاملہ جو شروع میں علم الیقین کا نہ تھا آخر میں عین الیقین کا ہو گیا تھا۔" (١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ١٩١)

شاعری

  • علم الیقین نہ ہووے حاصل بہ جز تعلّم
    جوں خلق بے تخلق اور علم بے تحلّم
  • تو مفتاح ابواب حصنِ حقائق
    تو علم الیقین کا بلد یا محمد