فقیہ
{ فَقِیہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["فقہ "," فِقیہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : فُقَہا[فُقَہا]
- جمع غیر ندائی : فَقِیہوں[فَقی + ہوں (و مجہول)]
فقیہ کے معنی
١ - ادراک و شعور رکھنے والا، علمِ فقہ کا عالم، علمِ دین کا فاضل، شرعی احکام و قوانین کا ماہر۔
"ادیب، شاعر اور دانشور، فلسفی، طبیب، مہندس، فقیہہ، نازک مزاج فرماں رواؤں کی متلون مزاج طبع کا شکار ہوتے آئے تھے۔" (١٩٨٦ء، فیضان فیض، ٦٨)
انگلش
["a lawyer; a theologian."]