قرابت دار کے معنی
قرابت دار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قَرا + بَت + دار }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |قرابت| کے ساتھ فارسی مصدر |داشتن| سے مشتق صیغہ امر |دار| بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٤ء میں "رسالہ تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["رشتہ دار","ناتہ کا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : قَرابَت داروں[قَرا + بَت + دا + روں (و مجہول)]
قرابت دار کے معنی
١ - رشتہ دار۔
"ممکن ہے ان میں سید محمد کے قرابت دار اور پرانے شناسا بھی ہوں۔" (١٩٨٤ء، سراج اورنگ آبادی، (شخصیت اور فکر و فن)، ١١)
قرابت دار کے مترادف
یگانگت, رشتہ دار
عزیز, ناتی, یگانہ
قرابت دار english meaning
a relation by blood or marriagea relativekinsmana family connexion