قمار کے معنی
قمار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قِمار }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاث مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اپنے اصلی معنی میں داخل ہوا اور بطور اسم ہی مستعمل ہے۔ ١٦٣٩ء میں "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جوا کھیلنا","بازئے شرط","بد نصیب","پاسہ کھیلنا","دیوت کریڑا","روپیہ پیسہ کی ہار جیت کا کھیل","شرط بازی","وہ بازی جو شرط لگا کر کھیلی جائے","ہار جیت کا کھیل"]
قمر قِمار
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
قمار کے معنی
١ - وہ بازی جس میں شرط لگائی جائے، بازی جس میں نقد کے لین دین کی شرط ہو، جوا۔
"سود، قمار، زنا، شراب . آپ ان کا قلع قمع کرنا چاہتے تھے۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٣، ١٠٦)
قمار کے مترادف
جوا[2]
جوا, جُوا, سَٹّا, قَمَرَ
قمار کے جملے اور مرکبات
قمار باز, قمار بازی, قمار خانہ
شاعری
- جو دل قمار خانے میں بت سے لگاچکے
وہ کعنتین چھوڑ کے کعبے کو جاچکے - یہ بد قمار ہے میر بساط عشق محب
کہ نقد دل کو جیتے جی اپنے ہار اٹھا - گررہے ہم یوں قمار عشق میں کھوکر بساط
ہاتھ ملتا ہے جواری جوں کوئی ہار پڑا - قمار خانہ ہے بزم دنیا، بڑے کھلاڑی کا سامنا ہے
گنوائی پونجی گرہ سے اپنی یہاں ذرا بھی جو چال چوکا - ہم سے چھوٹا قمار خانہ عشق
واں جاویں - ہم سے چھوٹا قمار خانہ عشق
واں جاویں‘ گرہ میں مال کہاں - گرہ سے نقد دل کھوتے ہیں نقد عیش کی خاطر
قمار عشق سے کیا کیا ہمارا مال گلتا ہے - ہم نے قمار عشق میں دل کا لگا دیا ہے دانو
جیت ہو اپنی یا کہ بار دیکھئے کیا ہوکیا نہ ہو - بازی قمار عشق میں سر تک لڑاؤں گا
آنے دو میرے ہاتھ ذرا میر کا ورق - کہتے ہیں اہل قمار آپس میں گرم اختلاط
ہم تو ڈب میں سو رہے رکھتے ہیں تم رکھتے ہوکے