لئے کے معنی
لئے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لِئے }
تفصیلات
١ - واسطے، خاطر، سبب، برائے۔, m["(تف) لے کر","بجائے لیا کے جب مفعول جمع مذکر ہو اور تکمیل فعل کے واسطے جیسے کیا آپ نے سب آم کھا لئے","ساتھ لے کر","مصاہ کے ساتھ","نمبر ٣ میں"]
اسم
متعلق فعل
لئے کے معنی
١ - واسطے، خاطر، سبب، برائے۔
شاعری
- کب اُس کا نام لئے غش نہ آگیا مجھ کو
دلِ ستم زدہ کس وقت اُس میں جا نہ رہا - تدبیر تھی تسکیں کے لئے لوگوں کی ورنہ
معلوم تھا مدت سے ہمیں نفع وفا کا - کب کب مری عزت کے لئے بیٹھے ہو ٹک پاس
آئے بھی جو ہو ہر شام و سحر تیر لگانے - اب تک دلِ خوش فہم کو ہیں تجھ سے اُمیدیں
یہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لئے آ - اک یاد تھی کسی کی جو بادل بنی رہی
صحرا نصیب کے لئے چھاؤں گھنی رہی - باغباں کلیاں ہوں ہلکے رنگ کی
بھیجنی ہیں ایک کم سِن کے لئے - ٹھہرے جو مرا ذکر ضروری تو کسی طور
میرے لئے مخصوص کوئی باب نہ کرنا - جانے کس کے لئے واہے ترا آغوشِ کرم
ہم تو جب ملتے ہیں اک زخم نیا لیتے ہیں - ذرا ٹھہر کہ کسی گل فروش کے یاں سے
میں چند ہار خریدوں اُداس گھر کے لئے - ذرے ذرے سے نکلتی تھیں عجب آوازیں
سب سے لڑنے کے لئے عشق اکیلا نکلا
محاورات
- آپ اپنی قبر کھودنا۔ آپ اپنے حق میں (لئے) کانٹے بونا
- آپ اپنے لئے کانٹے بوتے ہیں
- آج ہمارے لئے کل تمہارے لئے
- آدمی اپنے مطلب کے لئے پہاڑ کے کنکر ڈھوتا ہے
- آدمی مال کے لئے سر پر پہاڑ اٹھاتا ہے
- اپنی ران کھولئے آپ ہی لاجوں مرئے
- اپنی ٹانگ کھولئے آپ ہی لاجوں مرئیے
- اپنے تئیں لئے رہنا
- اپنے لئے کنواں کھودنا
- اتنے (کے) لئے۔ اس لئے