لاڈو

{ لا + ڈو (و مجہول) }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |لاڈ| کے ساتھ |و| بطور لاحقۂ صفت برائے تانیث لگانے سے |لاڈو| بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٤ء کو "مجالس النسا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

لاڈو کے معنی

١ - پیاری (بیوی یا بیٹی) نیز دلہن (عموماً پیار سے لڑکیوں کو کہتے ہیں)۔

"لاڈو تیرا دولھا بناؤ کرکے بَن ٹھن کے آیا ہے۔" (١٩٠٥ء، رسوم دہلی، سید احمد دہلوی، ٦٤)