لجانا کے معنی
لجانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَجا + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |لجا| کے ساتھ اردو لاحقہ مصدر |نا| لگانے سے |لجانا| بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٩٧ء کو "دیوانِ ہاشمی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(ھ) شرمیلا","حیا دار","خجل ہونا","شرمگیں ہونا","شرمندہ کرنا","شرمندہ ہونا","نادم اور منفعل ہونا"]
اسم
فعل لازم, فعل متعدی
لجانا کے معنی
["١ - شرمگیں ہونا، شرمانا۔"]
["\"وہی لاگ، وہی لگاوٹ، وہی لجانا، وہی اترانا۔\" (١٩٨٩ء، سمندر اگر میرے اندر گرے، ٤٢)"]
["١ - شرمندہ کرنا۔"]
[" چلنے منیں اے چنچل باقی کوں لجاوے توں بے تاب کرے جگ کوں جب نازسوں آوے توں (١٧٠٧ء، کلیات ولی، ١٣٧)"]
شاعری
- نزک جاناں کے گر تحفہ لجانا ہے تو اے ناداں
سجا گلدستہ اعمال باغ زندگانی سوں