لرزاں ترساں
{ لَر + زاں + تَر + ساں }
تفصیلات
iفارسی مصدر |لرزیدن| سے صیغۂ حالیہ تمام |لرزاں| کے بعد فارسی مصدر |ترسیدن| سے صیغۂ حالیہ تمام |ترساں| لگانے سے مرکب بنا۔ "طلسم ہوشربا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی
لرزاں ترساں کے معنی
١ - کانپتا ڈرتا ہوا، سہما ہوا، لرزتا ہوا، خوف سے تھرتھراتا ہوا۔
"مخیر اپنی جگہ پارے کی طرح لرزاں ترساں کھڑے رہے، مستقل دھڑکا ان کے دل سے لگا تھا۔" (١٩٧٨ء، روشنی، ١٨)