لف بردار کے معنی
لف بردار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَف + بَر + دار }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |لف| کے بعد فارسی مصدر |برداشتن| سے صیغۂ امر |بردار| بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٤ء کو "رفیق طبعی جغرافیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی
لف بردار کے معنی
١ - خم دار، کوہان نما، بل دار (پہاڑ)۔
"لف بردار، لفی . بل دار وٹّاں والے پہاڑ۔" (١٩٦٤ء، رفیق طبعی جغرافیہ، ٢٠٨)