ماندگی

{ ماں + دَگی }

تفصیلات

iفارسی مصدر |ماندن| کے صیغۂ حالیہ تمام |ماندہ| میں |ہ| مبدل بہ |گ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |ماندگی| بنا۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["ماندن "," مانْدَگی"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

ماندگی کے معنی

١ - تھکن، تکان، کسل، خستگی، اعضا شکنی۔

 تھکن بھی اک حقیقت ہے تھکن سے میں بھی ڈرتا ہوں خدا جانے کہاں منزل بنا لے ماندگی میری (١٩٨٠ء، فکر جمیل)

٢ - بیماری، علالت، روگ، آزار۔

"ان کی پرورش ماندگی دکھی مجھ اکیلی کو کرنا پڑتی تھی۔" (١٩٢١ء، خونی شہزادہ، ٧٣)

٣ - ایک قسم کا جنون۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ)

مترادف

تکان