مبداء اعلی
{ مَب + دا + اے + اَع + لا (ا بشکل ی) }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق دو اسماء |مبداء| اور |اعلٰی| کے مابین کسرہ صفت لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٠ء، کو "اسفار اربعہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی
مبداء اعلی کے معنی
١ - مراد: خدائے تعالٰی۔
"مبداءِ اعلٰی (حق تعالٰی) ظاہر ہے کہ وہ تو ازلاً و ابداً دائماً فیاض ہیں۔" (١٩٤٠ء، اسفار اربعہ (ترجمہ)، ١٠٢٢)