متغائر
{ مُتَغا + اِر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥١ء کو "عجائب القصص" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
["غیر "," مُتَغائِر"]
اسم
صفت ذاتی
متغائر کے معنی
١ - جدا، الگ، مختلف، بے میل؛ اجنبی۔
"یہ وہ نظریہ ہے جسے ابتدا سے انبیا علیہم السلام پیش کرتے آئے ہیں . جو جاہلی ادب و ہنر کے تمام راستوں سے متغائر ہوتا ہے۔" (١٩٧٢ء، سیرت سرور عالمۖ، ٣٦٤)