متغلب
{ مُتَغَل + لِب }
تفصیلات
iعربی زبان سے ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٥ء کو "طلسم حکیم اشراق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
["غلب "," تَغْلِیب "," مُتَغَلِّب"]
اسم
صفت ذاتی
متغلب کے معنی
١ - غالب ہونے والا، غلبہ پانے والا، زبردست، طاقتور۔
"ہر وہ بادشاہ جس نے خلیفہ عباسی کے منشور کے بغیر بادشاہی کی ہے یا بادشاہی کرے گا وہ متغلب ہے یا متغلب ہو گا۔" (١٩٦٩ء، تاریخ فیروز شاہی (سید معین الحق)، ٧٠٠)