متغیر کے معنی
متغیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُتَغَی + یِر }{ مُتَغَیْ + یَر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٧ء کو "تاریخ ابوالفدا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٢٣ء کو "مختصر کہانیاں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(تَغَیَّر ۔ بدلا جانا)","ایک حالت سے دوسری حالت میں ہوجانیوالا","بدلا جانا","بدلنے والا","بے ثبات","تبدیل شدہ","تبدیل ہونے والا","تغیر پذیر","غیر مستقل","گھبرایا ہوا"]
غیر مُتَغَیِّر مُتَغَیَّر
اسم
صفت ذاتی
متغیر کے معنی
"ایک نظام تعلیم کو انسانوں کی متغیر ضروریات کے مطابق خود کو ڈھالنا چاہیے۔" (١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ٢١٧)
"ایک جزئی تفرقی مساوات کو بعض خاص مستقلوں اور متغیروں کی رقوم میں حل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔" (١٩٤٤ء، تفرقی مساواتیں، ٢)
"حضرت خواجہ کو اس بے ادبی سے جو اس سے ظہور میں آئی بڑی غیرت آئی اور نہایت متغیر ہوئے۔" (١٨٩٣ء، ترجمہ رشحات (اردو)، ٥٧)
"وزیراعظم کے چہرے کا رنگ یہ الفاظ سن کر متغیر ہو گیا تھا۔" (١٩٨٧ء، اور لائن کٹ گئی، ١٢٧)
متغیر کے مترادف
غیر
آتھر, پریشان, حیران, غیر, مُبدّل, متبدل
متغیر کے جملے اور مرکبات
متغیرل الحال, متغیر حالت, ملتف متغیر
محاورات
- رنگ رو متغیر ہونا
- رنگ متغیر ہونا
- رنگت چہرے کی متغیر ہونا
- روئے رنگ متغیر ہونا