محذوف

{ مُح (فتحہ م مجہول) + ذُوف }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق |صفت| ہے اردو میں بطور |صفت| مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٤٤٠ء کو "شمس العشا" میں تحریراً مستعمل ہوا۔

["حذف "," حَذَف "," مَحْذُوف"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

محذوف کے معنی

["١ - [ عروض ] وہ رکن جس کے سبب خفیف یا دو حرف گرا دئیے جائیں جیسے فعولن سے فعل۔"]

["\"وجہ شبہ اور حرف تشبیہ کبھی مذکور ہوتے ہیں کبھی محذوف۔\" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٣٦)"]

["١ - حذف کیا گیا، خارج کیا گیا، گرایا گیا؛ وہ (لفظ یا حرف) جو گرا دیا گیا ہو۔","٢ - جو ظاہر نہ ہو، مقدر۔"]

["\"بدلے ہوئے املا میں اگر نون میں غنہ کا نشان محذوف ہو گیا تو التباس کا سبب ہو گا۔\" (١٩٩٢ء، نگار، اگست، ٤٢)","\"مومن کے یہاں اکثر اجزائے کلام محذوف ہوتے ہیں۔\" (١٩٩٤ء، نگار، کراچی، نومبر، ٢٩)"]

مترادف

ابتر, ساقط

مرکبات

محذوف جملہ