محلہ دار کے معنی
محلہ دار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَحَل + لَہ + دار }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |محلہ| لگا کر فارسی مصدر |داشتن| سے مشتق صیغہ امر |دار| لگانے سے مرکب |محلہ دار| بنا۔ اردو میں بطور اسم نیز صفت مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["مالک مکان","محلہ کا چودھری","محلہ کا چوہدری","میر محلہ","مِیر محلہ","میر کوچہ"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : مَحَلّے داروں[مَحَل + لے + دا + روں (و مجہول)]
محلہ دار کے معنی
١ - محلے والا؛ (مجازاً) محلے کا چودھری یا مکھیا، میر محلہ، محلے کا بڑا آدمی۔
"کوتوال نے شہر کے ہر ایک محلہ دار کو اپنے سامنے بلا کر دریافت حال کیا۔" (١٩٥٩ء، برنی (سید حسن)، مقالات، ٢١٥)
٢ - انگریزی شہروں میں میر بلدہ سے دوسرے درجہ کا عہدہ دار۔ (پلیٹس)
"پڑوسیوں، محلہ داروں، جاننے والوں نے ہمیشہ اپنے کاموں میں ان سے مشورہ کیا۔" (١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، حیات و خدمات، ٣٢:١)
٣ - کسی محلے کا رہنے والا، ایک محلے کا رہنے والا، ہم محلہ، جس کا گھر بار ہو۔
٤ - بھنگی، مہتر، خاکروب۔ (نور اللغات؛ جامع اللغات)