مدبر کے معنی
مدبر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَدَب + بِر }{ مُدَب + بَر }صاحب تدبیر دانا
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق |صفت فاعلی| ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٤٨ء کو "تاریخ ممالک چین" کے ترجمہ میں تحریراً مستعمل ہوا۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق |صفت| ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء کو "مجمع الفنون" کے ترجمہ میں مستعمل ہوا۔, m["(دَبَّرَ ۔ انتظام کرنا ۔ تجویز کرنا)","اچھی طرح کیا ہوا","بد بخت","بد نصیب","قابلیت سے انصرام کیا ہوا","واپس آنے یا جانیوالا","واژوں بخت","وہ جسے اس کے نصیبے نے پیٹھ دکھائی ہو","وہ جو پیٹھ پھیرے","وہ دوا جس کی اصلاح اور درستی کی گئی ہو"],
دبر تَدْبِیر مُدَبِّر مُدَبِّر مُدَبَّر
اسم
صفت ذاتی, اسم
اقسام اسم
- جمع : مُدَبِّرِین[مُدَب + بِرِین]
- جمع غیر ندائی : مَدَبِّروں[مُدَب + بِروں (و مجہول)]
- جمع غیر ندائی : مُدَبَّروں[مُدَب + بَروں (و مجہول)]
- لڑکا
مدبر کے معنی
"اگر سیاسی مدبر اور رہنما ان کمزوریوں سے کنارہ کشی اختیار کر لے تو بھی اس کی مقبولیت اور نیک نامی میں کوئی کمی واقع نہیں ہو سکتی۔" (١٩٩١ء، صحیفہ، لاہور، جنوری، جون، ٨٤)
"اس زمانہ میں مشہور و نامور مدبر سہ سالار جنگ اول دولت آصفیہ کے مدارالمہام تھے۔" (١٩٢٥ء، وقار حیات، ١٥)
"کچلہ مدبر ایک رتی۔" (١٩٣٦ء، ہمدرد صحت، دہلی، مارچ، ٤٥)
"اگر مالک یہ وعدہ کرے کہ بعد اس کی وفات کے رق آزاد کر دیا جائے تو ایسے رق کو مدبر کہتے ہیں۔" (١٨٩٢ء، اصول نظائر شرع محمدی، ٩٣)
"اب تدبیر سے عاجز آ چکا ہے۔" (١٩٤٣ء، تاریخ الحکماء، ٥٥٠)
مدبر کے مترادف
فلسفی, صاحب تدبیر
ابھاگی, بدطالع, بدقسمت, دانشمند, درست, عقلمند, گورنر, مرتب, مشیر, مُشیر, مصلح, منتری, منتظم, منظم, ناصح, وزیر, کونسلی
مدبر کے جملے اور مرکبات
مدبر عالم, مدبر کائنات, مدبر لغات, مدبر بدن, مدبر اعظم, مدبر مطلق, مدبر مقید, مدبر امور
مدبر english meaning
deportedintellectualspokes manstatesman. [A~تدبیر]unfortunateMudabbar