مدفن کے معنی

مدفن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مَد + فَن }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٨٠ء کو "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["گاڑنا","(دَفَنَ ۔ گاڑنا)","جائے دفن","دفن گاہ","دفن کرنے کی جگہ","مقام تدفین","وہ گڑھا جس میں مردہ دفن کیا جائے","وہ گڑھا جس میں مردہ فن کیا جائے"]

دفن دَفْن مَدْفَن

اسم

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )

مدفن کے معنی

١ - دفن کرنے کی جگہ، وہ گڑھا جس میں مردہ دفن کیا جائے، قبر، گور، مقبرہ، مزار۔

"ڈھاکا ان کا مولد، مسکن اور مدفن ہے۔" (١٩٩٨ء، قومی زبان، کراچی، مزدوری، ١٣٨)

مدفن کے مترادف

قبر

تربت, جدث, ضریح, قبر, گور, گڑھا, لحد, مزار, مقبر, مقبرہ

مدفن کے جملے اور مرکبات

مدفن گاہ

مدفن english meaning

a burial placea graveburial placeburiedgravegrave [A~ دفن]interred (of treasure) hidden underground

شاعری

  • منائیں آج ہم معراج اُن حسرت نصیبوں کی
    چراغِ زندگی جلتا ہے جن کی راہِ مدفن میں
  • کوچہ محبوب میں جو جو پہنچ کر مرگئے
    ان کو آغوش مدفن ہوگیا
  • شیر کی آواز پیدا ہووے نے کے نالے میں
    میرے مدفن کی جومٹی سے نیستاں سبز ہو
  • ملک دیتا تھا فلک جاگیر میں ہم نے مگر
    مختصر سا ایک تختہ بہر مدفن لے لیا
  • مرا تعویذ مرقد ایک فرد دفتر غم ہے
    سبق عبرت کا لینا ہو جسے لے لے وہ مدفن سے
  • ہوا ہے فرق درد ہجر میں کچھ بعد مرنے کے
    ہمیں تعویذ مدفن ہو گیا تعوید بازو کا
  • سمیٹو بکھرے بالوں کو جھٹک دو خاک دامن سے
    یہ کیا صورت بنائی ہے بس اٹھو میرے مدفن سے
  • عالم پیری مبارکباد مدفن ہے نسیم
    ولولے ٹھنڈے ہوئے وہ حوصلہ جاتا رہا
  • خاکساران محبت کے جہاں مدفن ہیں
    ابر رحمت کے عوض خاک برستی ہے وہاں
  • چلا کر تیر مژ گاں شاہ خوباں
    کیا آماج ہے مدفن کسو کا

Related Words of "مدفن":