مریخ کے معنی
مریخ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مِر + رِیخ }
تفصیلات
١ - منگل ستارہ، (قدیم ہئیت) ایک آتشیں سیارے کا نام جو نویں فلک پر ہے اس کو منحوس خیال کیا جاتا ہے، جلاد فلک، بہرام، یاقوت۔, m["ایک آتش مزاج یا استشی سیارے کا نام جو ساتویں آسمان پر ہے","ایک سیارہ","ترک فلک","جدھ کا دیوتا","جُدھ کا دیوتا","جلاد فلک","طرفدارِ پنجم","منگل ستارو","یہ بہت منحوس سمجھا جاتا ہے۔ فاصلے کے لحاظ سے سورج سے چوتھا ہے اور اس سے ١٤ کروڑ ١٥ لاکھ میل کے فاصلے پر ہے۔ زمین سے ساڑھے تین کروڑ میل ہے اس کا قطر ٤٢٣٠ میل ہے ۔ ٢٤ گھنٹے ٣٧ منٹ ٢٢ سیکنڈ میں اپنے محور کے گرد پھرتا ہے ۔ اس کا سال ١٦٨٦٧٩ دن کا ہوتا ہے ۔ اس کی سطح زمین سے ایک چوتھائی ہے اس کے دو بہت چھوٹے چاند ہیں ۔ ماہرانِ علم افلاک کا خیال ہے کہ اس میں آبادی ہے"]
اسم
اسم معرفہ
مریخ کے معنی
شاعری
- علی کا باگ توں تج جھل جھلاٹ ہور دھاک ہور ڈرتھے
گگن کے باگ کوں تج پر کیا مریخ قرباں ہے - علی کا باگتوں تج جھل جھلاٹ ہور دھاک ہور ڈر تھے
گگن کے باگ کوں تج پر کیا مریخ قرباں ہے - مریخ ثنا خواں ہے مرا برج اسد میں
اے مہر میں کناہوں درشیر خدا کا - ذنب ہے قوس میں مریخ اپنے برج میں ہے
قمر ہے اول میزاں میں آج آئینہ وار - ہر یک رنج پچھیں راحت ہے سچ توں جان
ہر یک دکھ پچھیں سکھ ہے مریخ خان - مریخ نے منہ اپنا چھپایا تھا خوف سے
سینے کو آسماں نے چرایا تھا خوف سے