مسلمان کے معنی
مسلمان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُس + لِمان }
تفصیلات
iعربی سے ماخوذ اسم |مسلم| کے ساتھ فارسی سے ماخوذ |ان| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے |مسلمان| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "میزبانی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جمع مسلمین","جو شخص مذہب اسلام میں ہو","دین احمد کا پیرو","صاحب اسلام","محمد صلى الله عليه وسلم کا پیرو","مذہب اسلام کا پیرو"]
سلم مُسْلِم مُسْلِمان
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : مُسْلِمانوں[مُس + لِما + نوں (و مجہول)]
مسلمان کے معنی
١ - دین محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر چلنے والا، امت مسلمہ کا فرد، اسلام کا پیرو، مسلم۔
"جب مسلمان کمزور پڑ گئے اور انگریزوں کے محکوم ہو گئے تو اس پل کو توڑ دیا گیا۔" (١٩٩٤ء، ڈاکٹر، فرمان فتح پوری، حیات و خدمات، ٤٩١:٢)
مسلمان english meaning
(ped. (Plural) مسلمانان musalmanan| or -an) Muslim. [P~Aمسلم]Muhammadon
شاعری
- غارت دیں میں نگہ خصمی ایماں میں ادا
تجھ کو کافر نہ کہے جو وہ مسلمان نہیں - یہ تو کیوں کر کہوں اقرار خدائی نہ رہا
ہاں مسلمان مسلمان کا بھائی نہ رہا - بو کبابوں کی غضب آتی ہے مے خانے سے
اک بھگت ہوتا ہے ہر روز مسلمان نیا - اے تینوں مسلمان ہے دیندار
کہ شداد نمرود ہے نابکار - اول جس بناسوں مسلمان ہے
دکھاوومجی کو جو آسان ہے - مسلمان و ہندو جیتے رابتے
جیتے رابتے سب وتے چاہتے - رو بیٹھے گا میری ہی طرح دین کو اپنے
کافر جو ترے ساتھ مسلمان ملے گا - جنازہ نکالا بڑی شان سے
نماز اسکی کی سو مسلمان سے
محاورات
- آد ہندو بعد مسلمان
- آگ میں موت یا مسلمان ہو
- اپنی کرنی پروان کیا ہندو کیا مسلمان
- چو کفر از کعبہ بر خیز دکجا ماند مسلمانی
- دو گھر مسلمانی تس میں بھی آنا کانی
- دیا دان مانگے مسلمان
- رام جی نے بیٹا دیا وہ بھی مسلمان کا پوری کچوری کھاتا نہیں مانگے ٹکڑا نان کا
- مسلماناں درگور و مسلمانی در کتاب
- مسلمانی اور آنا کانی۔ مسلمانی میں (آنا کانی کیا) کیا آناکانی
- مسلمانی کرنا