مقصد کے معنی
مقصد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَق + صَد }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٦٩٧ء کو "دیوان ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ارادہ کرنا","(قَصَدَ ۔ ارادہ کرنا)","بمعنی جائے قصد","عربی میں یکسر صاد ہے","قصد کرنے کی جگہ","وہ جگہ جہاں کا ارادہ کیا جائے"]
قصد مَقْصَد
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : مَقاصَد[مَقا + صَد]
- جمع غیر ندائی : مَقْصَدوں[مَق + صَدوں (واؤ مجہول)]
مقصد کے معنی
"میرا مقصد اس سے یہ نہ تھا کہ میں زلیحا کو گناہ گار ثابت کروں۔" (١٩٣٤ء، قرآنی قصّے، ٧٠)
"جو لوگ زندگی کو مقصد کی صورت بسر کرتے ہیں وہ خواہشوں کے حصار میں گرفتار نہیں ہوتے۔" (١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتحپوری، حیات و خدمات، ٧٠٢:٢)
مقصد کے مترادف
تمنا, مراد, مدعا
آرزو, ارادہ, پریوجن, تمنا, خواہش, عرض, غرض, مدعا, مراد, مُراد, مرضی, مطلب, مقصود, منشا, منورتھ, نبت
مقصد کے جملے اور مرکبات
مقصد اولین, مقصد براری, مقصد بالذات, مقصد پرور, مقصد اولی
مقصد english meaning
aimdesgindesigndesireintentintentionmeaningobjectpurportpurposewish
شاعری
- رہ پیروی میں اُس کی کہ گامِ نحست میں
ظاہر اثر ہے مقصد دل کے وصول کا - بے مقصد سب لوگ مسلسل بولتے رہتے ہیں
شہر میں دیکھو سناٹے کی دہشت کتنی ہے! - پالے گا اپنی منزل مقصد کو راہ میں
آبتکدے کو چھوڑ کے اس جلوہ گاہ میں - ہمائے اوج مقصد کے لیے دام اسیری ہے
نگین مہر جم کا خانہ ہے بر خانہ جالی کا - خضر رہ مقصد خط جانانہ بنے گا
اب یار مرا سبزہ بیگانہ بنے گا - گل مقصد جسے سمجھا وہ نکلا داغ ناکامی
غرض باغ جہاں میں خوبی قسمت کا قائل ہوں - سب مقصد دل مل گئے صدقے میں خدا کے
لو گرد پھرو لخت دل خیر نسا کے - مقصد دو جہاں وہ پایا ہے
جو کیا جی کوں آن اپر بل بل - سب کام اپس کے سونپ کے حق کو نچنت ہو
یہ ہے تمام مقصد گفت و شنید یاں - تمھاری سراسر ہے بے جا چل
ہے مقصد کہ وہ دوستی میں خلل
محاورات
- مقصد بر آنا
- مقصد بر آنا یا پورا ہونا